ملک میں امن و امان کی صورتحال سازگار نہیں، فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما فضل الرحمان نے جمعرات کو کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال سازگار نہیں اور اگر کوئی کارکن شہید ہوا تو چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سربراہ ذمہ دار ہوں گے۔
اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اسے ایک اسلامی ریاست کا تشخص دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی چھیننا غیر قانونی اور غلط ہے تاہم پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی نہیں کی جا رہی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ اگر الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن شیڈول جاری کرتا ہے تو وہ خود مختار ادارہ کیسے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو صوبوں میں بدامنی کا ماحول ہے۔
فاٹا میں انضمام کا تجربہ ناکام ہو رہا ہے کیونکہ فاٹا کا عام آدمی پریشان ہے۔ فاٹا کے لوگوں کو ان کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے، "جے یو آئی کے سربراہ نے کہا۔
ہم پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں اور دیرینہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا چاہتے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ وہ اس بات پر قائل ہیں کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات رکھنے چاہئیں۔